اردو سلاٹ مشین ایک ایسی ایجاد ہے جس نے جنوبی ایشیا میں لسانی اور تکنیکی ترقی کو نئی راہیں دکھائیں۔ یہ مشین خاص طور پر اردو زبان کی پیچیدہ رسم الخط کو ٹائپ کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی۔ اس کی تیاری میں حروف کی مخصوص شکلوں، جیسے کہ مرکب حروف اور زیر، زبر، پیش جیسی علامتوں کو سمیٹنے کی صلاحیت کو مدنظر رکھا گیا۔
انیسویں صدی کے آخر میں، جب ٹائپ رائٹرز یورپ اور امریکہ میں مقبول ہو رہے تھے، اردو کے لیے ایسی مشین کی ضرورت محسوس ہوئی جو عربی رسم الخط کے اصولوں پر کام کر سکے۔ پہلی کامیاب اردو سلاٹ مشین 1930 کی دہائی میں تیار ہوئی۔ اس میں حروف کو جوڑنے کے لیے سلاٹ سسٹم استعمال کیا گیا، جس کی وجہ سے لفظوں کو درست طریقے سے تشکیل دیا جا سکا۔
اردو سلاٹ مشین کی ساخت عام لاطینی ٹائپ رائٹرز سے مختلف تھی۔ اس میں کی بورڈ پر حروف اور علامتیں الگ الگ بٹنوں کی بجائے ایک ہی بٹن کے ذریعے مختلف زاویوں سے دبائے جاتے تھے۔ مثال کے طور پر، ایک ہی بٹن کو دائیں، بائیں، اوپر، یا نیچے دبانے سے مختلف حروف یا اعراب ظاہر ہوتے تھے۔ یہ نظام اردو کی لکیری اور عمودی ساخت کے لیے موزوں تھا۔
ثقافتی طور پر، اس مشین نے اردو تحریر کو عام کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اخبارات، دفتری دستاویزات، اور ادبی کاموں کو تیزی سے ٹائپ کرنا ممکن ہوا۔ اس کے علاوہ، اس نے اردو کو جدید ٹیکنالوجی سے جوڑ کر اسے بین الاقوامی معیار پر لا کھڑا کیا۔
آج، اگرچہ کمپیوٹر اور یونیکوڈ سسٹمز نے سلاٹ مشین کی اہمیت کم کر دی ہے، لیکن یہ ایجاد اردو کی تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ یہ ان انجینئروں اور زبان کے علمبرداروں کی محنت کی یاد دلاتی ہے جنہوں نے اردو کو ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے جدوجہد کی۔
مضمون کا ماخذ : سکاراب ملکہ